ہم کو آتا ہے صدا کرنا صدا کرتے ہیں

اُن کو آتا ہے عطا کرنا عطا کرتے ہیں

کاش آ جائے فقیروں کو بھی اندازِ طلب

دینے والے تو بصد شوق دیا کرتے ہیں

ہوش والوں کے مقدر میں کہاں ایسا جنوں

ہم تِرے نام کا دن رات نشہ کرتے ہیں

ان کے مدفن سے بھی خوشبوئے وفا آتی ہے

زندگی میں جو محمد سے وفا کرتے ہیں

مصطفٰی اپنے ولی کو نہیں مرنے دیتے

صرف قیدِ غمِ دنیا سے رِہا کرتے ہیں

با خدا حسنِ ملیحِ رخِ جاناں پہ بہ شوق

مرنے والے کہاں مرتے ہیں؟ جِیا کرتے ہیں

جا کے چوما درِ معشوق تو معلوم ہوا

مشکل آ جائے تو حل کیلئے کیا کرتے ہیں

قربتِ یار کے آداب سکھاتا ہوں بہت

اشک لیکن بڑے بے باک ہوا کرتے ہیں

میری دھڑکن مجھے کہتی ہے تبسم آؤ

گمشدہ دل کا مدینے میں پتہ کرتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]