اردوئے معلیٰ

Search

 

ہم کہ آدابِ قلم لہجۂ لب جانتے ہیں

مدحتِ سرورِ کونین کا ڈھب جانتے ہیں

 

مجھ کو منت کشِ فریاد نہ ہونے دیں گے

شاہِ طیبہ مرا مقصودِ طلب جانتے ہیں

 

جو تری یاد کے مصرف نہیں بننے پاتے

ایسے لمحات کو ہم وجہِ غضب جانتے ہیں

 

اتنی جرأت ہی کہاں ہے کہ چلیں پاؤں سے

ہم ترے شہر کی گلیوں کا ادب جانتے ہیں

 

چشمِ سرکار نے دانائی کو بخشا ہے شرف

ہم نے پہلے جو نہ جانا تھا وہ اب جانتے ہیں

 

ہو کے گزرا ہے جو ہوتا ہے جو آگے ہوگا

ان کو اللہ نے بتایا ہے وہ سب جانتے ہیں

 

منہ کے بل کعبے میں گرتے ہوئے بت,اے فاضل

میرے آقا کی ولادت کا سبب جانتے ہیں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ