ہوئے جو مستنیر اس نقشِ پا سے
وہ ہر جانب مدینہ دیکھتے ہیں
جنہیں اُس در سے ملتی ہے بصیرت
وہ قطرے میں بھی دجلہ دیکھتے ہیں
عزیزؔ احسن کبھی ہم نعرہ زن ہوں
خوشا ہم اُن کا روضہ دیکھتے ہیں!
معلیٰ
وہ ہر جانب مدینہ دیکھتے ہیں
جنہیں اُس در سے ملتی ہے بصیرت
وہ قطرے میں بھی دجلہ دیکھتے ہیں
عزیزؔ احسن کبھی ہم نعرہ زن ہوں
خوشا ہم اُن کا روضہ دیکھتے ہیں!