ہونٹوں پہ تو رہتا ہے سدا نامِ محمد

مانے ہیں کبھی آپ نے احکامِ محمد

پتّھر کی عمارت پہ تو ہوتا ہے چراغاں

دنیا میں روا کیجیے پیغامِ محمد

قرآن سے پائیں گے جو ہم راہِ ہدایت

سچ پوچھو یہی اصل ہے اسلامِ محمد

سیرت سے جو سیکھے گا یہاں آپ کی مولا

پھر خود ہی وہ پھیلائے گا پیغامِ محمد

اُمّت کی شفاعت کو چلے آئیں گے آقا

ہم پائیں گے یہ حشر میں انعامِ محمد

جو دل میں بسائے گا نصیر عشقِ محمد

لے گا بھی وہی قبر میں پھر نامِ محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]