اردوئے معلیٰ

Search

ہونے کو آستانِ حرم بھی قریب تھا

ہم دار تک گئے یہ ہمارا نصیب تھا

 

میرے ہی حسنِ شوق نے رسوا کیا مجھے

میرا جنونِ عشق ہی میرا رقیب تھا

 

اب تک ہے جان و دل پہ مصیبت بنی ہوئی

وہ حادثۂ زیست بھی کتنا عجیب تھا

 

اوروں کو بارِ غم سے سبکدوش کر گیا

وہ جس کے دوشِ عزم پہ بارِ صلیب تھا

 

سب کو متاعِ عیش و طرب بانٹتا گیا

ہر چند دل ہمارا نہایت غریب تھا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ