ہیں مدینے میں چھما چھم رحمتوں کی بارشیں

ہو رہی ہیں خوب پیہم رحمتوں کی بارشیں

تذکرہ جس جا نہیں ہے سیّدِ کونین کا

اُس جگہ ہوتی ہیں کم کم رحمتوں کی بارشیں

صبح و شام آئیں ملائک حاضری کے واسطے

کیوں نہ ہوں طیبہ میں ہر دم رحمتوں کی بارشیں

برملا آجائے جس کے لب پہ نامِ مصطفیٰ

اُس پہ برسیں کیوں نہ یکدم رحمتوں کی بارشیں

آنے لگتی ہیں درودوں کی صدائیں دم بہ دم

چھیڑ دیتی ہیں جو سرگم رحمتوں کی بارشیں

نعتیہ اشعار سے کرتے ہیں استقبال ہم

ہیں ہمیں ایسی مقدم رحمتوں کی بارشیں

قطرے قطرے میں ثنائے مصطفیٰ کی ہے مہک

اس طرح سے ہیں مکرم رحمتوں کی بارشیں

فیض پاتا ہے برابر ذرّہ ذرّہ ہر جگہ

رب نے یوں کی ہیں منظم رحمتوں کی بارشیں

ہے یہ خاکیؔ پر کرم اللہ کے محبوب کا

نعت کی صورت بہر دم رحمتوں کی بارشیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]