ہیں کوچۂ سرکار کے سب رشکِ چمن پھول

رہتے ہیں گلستانِ مدینہ میں مگن پھول

اللہ نے کس شان سے تخلیق کیا ہے

سرکارِ دو عالم کا تو ہے سارا بدن پھول

کرتا ہے درودوں کا وظیفہ جو شب و روز

اس ورد کے صدقے میں وہ بنتا ہے دہن پھول

اللہ کے الفاظ ہیں آقا کی زباں ہے

سرکارِ مدینہ کا ہے ایک ایک سُخن پھول

ہر سمت جہالت ہی جہالت تھی جہاں میں

برسانے لگا آپ کی آمد پہ گگن پھول

رعنائی ہر اِک شے کو ملی آپ کے صدقے

ہیں آپ کے فیضان سے سب کوہ و دمن پھول

جن کو درِ آقا کی غلامی ہے میسّر

ہر گام پہ پھر چومتے ہیں اُن کے چرن پھول

ہے عاشقِ سرکارِ دو عالم کا یہ ایماں

اُمّت کے لیے ہیں یہ حُسین اور حَسن پھول

اس مُلک کو نسبت ہے نبی اور علی سے

خاکیؔ یہ مرا سارے کا سارا ہے وطن پھول

(برزمینِ اعلیٰ حضرت)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]