ہے اُس شخص کا سب سے اچھا مقدر

جو طیبہ سے لکھوا کے لایا مقدر

حضوری میں اپنی وہ رکھیں ہمیشہ

مقدر میں ہو کاش ایسا مقدر

خدا کی خدائی کے مختارِ ُکل ہیں

بنا دیتے ہیں شاہِ بطحا مقدر

ملا جب سے مدحِ پیمبر کا صدقہ

اُسی دن سے چمکا ہے میرا مقدر

ثنائے حبیبِ خدا کر رہا ہوں

مقدر سے کیا خوب پایا مقدر

جنہیں جامِ کوثر پلائیں گے آقا

بڑے اوج پر اُن کا ہوگا مقدر

جو آقا کی قربت میں رہتے ہیں ہر دم

کہ اچھوں سے اچھا ہے اُن کا مقدر

میں اپنے مقدر پہ نازاں ہوں خاکیؔ

مدینے میں پھر لے کے آیا مقدر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]