یامصطفی! خدارا اذنِ حضوری دیجے

رحمت کا ہو اشارہ اذنِ حضوری دیجے

میری بھی ہے تمنا میں بھی مدینہ دیکھوں

ہو جائے کوئی چارہ اذنِ حضوری دیجے

اللہ کی قسم اک میرا تو اس جہاں میں

ہیں آپ ہی سہارا اذنِ حضوری دیجے

طیبہ کو دیکھنے کی ہر دل میں ہے تمنا

ہر لب پہ ہے یہ نعرہ اذنِ حضوری دیجے

گرداب میں سفینہ ہچکولے کھا رہا ہے

دیجے اسے کنارہ اذنِ حضوری دیجے

بی فاطمہ کے صدقے ، مولا علی کے صدقے

رکھیئے بھرم خدارا اذنِ حضوری دیجے

اُس سے سدا رضاؔ کو آقا جی! دور رکھیئے

جس میں ہو کچھ خسارہ اذنِ حضوری دیجے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]