اردوئے معلیٰ

Search

یا مرے مولا مجھے اپنے کرم کی بھیک دے

بھیک دے مجھ کو شہنشاہ اتم کی بھیک دے

 

علم و فن میں برکتیں دے از طفیل پنجتن

مالک لوح و قلم لوح و قلم کی بھیک دے

 

رزق دے رزاق کر میری دعاے دل قبول

ابن عبد اللہ کے جاہ و حشم کی بھیک دے

 

سنگ اسود چومنے کی ہے مجھے خواہش بہت

حج کی دے توفیق اور شانِ حرم کی بھیک دے

 

پی لیا جام شہادت اصغر بے شیر نے

اس حضرت شبیر کے اس رنج و غم کی بھیک دے

 

کربلا کے بعد ہے مشک سکینہ جس کے ساتھ

غازی ملت کے اس نوری علم کی بھیک دے

 

یا خدا ثابت قدم رکھ مجھ کو راہ دین پر

سرور کونین کے نقش قدم کی بھیک دے

 

جو غم امت میں رویا رات بھر سویا نہیں

اپنے اس محبوب کی تو چشم نم کی بھیک دے

 

اک ترا محبوب ہے تخلیق دنیا کا سبب

تو نے جو قرآں میں کھائی اس قسم کی بھیک دے

 

غیر کے در پر نہ جائے گا یہ انجمؔ لکھنوی

خالق کل مالک عرب و عجم کی بھیک دے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ