یہی ہے آرزو ایسی کوئی تدبیر ہو جائے

مدینے کا سفر یا رب مری تقدیر ہو جائے

ہمیشہ حاضری ہوتی رہے آقا کی چوکھٹ پر

اشارہ آپ فرما دیں تو کیوں تاخیر ہو جائے

سمو لُوں اپنی آنکھوں میں اُجالا سبز گنبد کا

مری تو زندگی میں ہر طرف تنویر ہو جائے

بناؤں دل کے کاغذ پر میں نقشہ شہرِ طیبہ کا

ہمیشہ کے لئے محفوظ یہ تصویر ہو جائے

ثنا گوئی میں گزرے زندگی آقا کی نگری میں

بڑی ہی خوبصورت خواب کی تعبیر ہو جائے

شہِ والا یہ فرما دیں ،بہت ہی خوبصورت ہے

کوئی تو نعت ایسی ناز سے تحریر ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]