یہ میرا دل ہے کہ خالی پڑا مکاں کوئی ہے؟

جواب دے کوئی مجھ کو اگر یہاں کوئی ہے

وہ جو بھی ہے،مجھے ہونے نہ دے گا تیرا کبھی

پتہ نہیں ہے مگر اپنے درمیاں کوئی ہے

ترا غرور مجھے پا کے کچھ غلط بھی نہیں

یہاں پہ مجھ سے زیادہ حسیں جواں کوئی ہے؟

یہ دشمنوں کو گلہ ہے کہ ان کے بچنے کو

زمین کوئی نہیں ہے، نہ آسماں کوئی ہے

یہ میرے دل کی ہے ویراں حویلی دور رہو

یہ با ت لوگوں میں مشہورہے ، یہاں کوئی ہے

سوال حل نہ ہوئے اور وقت ختم ہوا

یہ زندگی ہے یا "​بی- اے”​ کا امتحاں کوئی ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]