اردوئے معلیٰ

Search

رات کی دھڑکن جب تک جاری رہتی ہے

سوتے نہیں ہم ذمہ داری رہتی ہے

 

جب سے تو نے ہلکی ہلکی باتیں کیں

یار طبیعت بھاری بھاری رہتی ہے

 

پاؤں کمر تک دھنس جاتے ہیں دھرتی میں

ہاتھ پسارے جب خودداری رہتی ہے

 

وہ منزل پر اکثر دیر سے پہنچے ہیں

جن لوگوں کے پاس سواری رہتی ہے

 

چھت سے اس کی دھوپ کے نیزے آتے ہیں

جب آنگن میں چھاؤں ہماری رہتی ہے

 

گھر کے باہر ڈھونڈھتا رہتا ہوں دنیا

گھر کے اندر دنیا داری رہتی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ