یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے

فقط اللہ کو سجدہ روا ہے

تُو واحد ہے ، احد ہے ، تُو صمد ہے

ترے جیسا نہ کوئی دوسرا ہے

نہیں اس میں ذرا سا بھی کوئی شک

کہ راہِ مصطفےٰ ، راہِ خدا ہے

نہیں اوجھل جہاں میں کچھ بھی تجھ سے

تجھے ہر شے کے بارے میں پتا ہے

!عطا کر ہر وہ شے تُو میرے مالک

سراسر جس میں بس میرا بھلا ہے

جو تیرا باغی ہے رکھ دُور اُس سے

دے الفت اُس کی جو تجھ سے جڑا ہے

!بچا اُس رہ سے تُو ہم کو خدایا

جو رستہ بس گناہوں سے اٹا ہے

ہمیں توفیق دے وہ سب کریں ہم

کہ جس میں اے خدا ! تیری رضا ہے

ہے ستّر ماؤں سے بھی مہرباں تُو

کرم بے انتہا , حد سے ورا ہے

ہے جو کچھ بھی زمین و آسماں میں

ترا ہے بس ترا ہے بس ترا ہے

کوئی اونچا نہیں رتبے میں تجھ سے

بڑا ہے ، تُو بڑا ہے ، تُو بڑا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]