کیا رُخِ سیدِ ابرار ہے اللہ اللہ

ہر طرف جلوۂ دیدار ہے اللہ اللہ

جب سے نرگس کو نظر آئی ہے وہ چشمِ سیاہ

جوشِ آشوب سے بیمار ہے اللہ اللہ

خاک پاک قدمِ پاکِ رسولِ عربی

سرمۂ دیدۂ بیدار ہے اللہ اللہ

کیوں نہ خلد میں مسجودِ ملائک آدم

عاشقِ احمدِ مختار ہے اللہ اللہ

گر جز لیں وہ تو ہر گز نہیں رحمت سے بعید

اب تو دل غم سے بہت بیزار ہے اللہ اللہ

جس نے دیکھا انہیں اور جان کے پہچان لیا

بس وہی محرمِ اسرار ہے اللہ اللہ

اونکی فرقت میں جو آنکھوں سے بہے خوں ہو کر

جان اس دل کی طبگار ہے اللہ اللہ

کیا عجب دل سرگشتہ کو سودا ہے عزیزؔ

اونکی کاکل میں گرفتار ہے اللہ اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]