ہر سمت میں ہے تو جلوہ نما اے نور محمد صلی اللہ

آفاق کو تو نے گھیر لیا اے نور محمد صلی اللہ

دکھلا کے چمک بالائے فلک آدم کو کیا مسجود ملک

موسیٰ کو بنایا انی انا اے نور محمد صلی اللہ

تو سب میں نہاں سب تجھ سے عیاں ہے تیرے لئے یہ کون و مکاں

باہر ہے بیاں سے تیری ثنا اے نور محمد صلی اللہ

تنزیہہ تو ہی تشبیہ تو ہی ہر وجہ سے ہے توجیہہ تو ہی

ہے تیری صفت لولاک لما اے نور محمد صلی اللہ

ہر حسن ادا ہے تیری ادا ہے تیری حقیقت کن سے جدا

عاشق ہے تری صورت پہ خدا اے نور محمد صلی اللہ

جب تو نے دکھایا روئے حسیں ارواح جہاں مرآت بنیں

موجود ہوئے یہ ما و شما اے نور محمد صلی اللہ

آغاز تو ہے انجام تو ہے ایمان تو ہی اسلام تو ہے

ہے تجھ پہ عزیزؔ خستہ فدا اے نور محمد صلی اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]