ہر لفظ کہہ رہا ہے مقدّس کتاب کا

رحمٰن ہے ثنا خواں رسالت مآب کا

جن خوابوں میں آتے ہیں نظر سیّدِ عالم

میں منتظر ہوں برسوں سے ایسے ہی خواب کا

لگ جائے گر مرض تو شفائیں عطا کرے

کیا معجزہ ہے مومنو اُن کے لعاب کا

توحیدِ خداوندی کی تشہیر ہو گئی

کتنا اثر ہے دیکھیئے اُن کے خطاب کا

رعنائیاں ہیں اُن کے تبسم سے ہر طرف

چہرے سے نور نجم و مہ و آفتاب کا

صلِّ علیٰ کا نور جو چمکا جہان میں

قصہ تمام ہو گیا ظلمت کے باب کا

صد شکر میں تو پیارے نبی کا غلام ہوں

صدیق کا ، عمر کا ، غنی ، بوتراب کا

میزاں کی سمت آ رہے ہیں شافعء اُمم

دل سے نکال ڈال رضاؔ ڈر عذاب کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]