ہم درد کے ماروں کا ہے کام صدا کرنا

سرکار ! کرم کرنا، دردوں کی دوا کرنا

فریاد کنندہ ہیں ، رکھتے ہیں خبر اتنی

ہے شانِ کرم اُن کی ، فریاد سنا کرنا

جب اَوج پہ حدّت ہو خورشید کی محشر میں

سرکار ! غلاموں پر رحمت کی ردا کرنا

لِلّٰہ ! غلاموں کو اب اِذنِ حضوری دیں

ان کے ہے فقط بس میں سرکار! دعا کرنا

ترقیم یہ مدحت کی، تلوار پہ چلنا ہے

محتاط بہت رہنا ! جب اُن کی ثنا کرنا

دامان کو بھرتے ہیں سرکار غلاموں کے

آتا ہو فقط در پر دامان کو وا کرنا

ہے جلیل نکمے کی سرکار ! یہی خواہش

’’ جب نزع کا وقت آئے دیدار عطا کرنا ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]