ہم کو مولا کی عطا حاصل ہوئی

اسمِ احمد کی ولا حاصل ہوئی

کوئے احمد کی ہوا حاصل ہوئی

ہاد سے راہِ ہدیٰ حاصل ہوئی

اور ولا اس کی سدا حاصل ہوئی

ہر گماں سے ماورا حاصل ہوئی

دائمی ہے اور دوامی ہے کرم

دل کے دردوں کی دوا حاصل ہوئی

گمرہی کے روگ سارے مٹ گئے

سائے کو کالی ردا حاصل ہوئی

وہ کرم ہے وہ عطا ہے مہر ہے

ہر لساں کو اک دعا حاصل ہوئی

مرحلے سارے ہی آساں ہو گئے

لا دواؤں کو دوا حاصل ہوئی

ہر لساں اور ہر دہاں کا ہے کلام

ہر صدا صلِّ علیٰ حاصل ہوئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]