ہنگامِ محشر

(کوئٹہ میں برفباری کی تصویر کا دوسرا رُخ )

ہے برف کے اِس عکس میں سرشاری و مستی

لیکن ہے اِسی عکس کا اِک دوسرا رخ بھی

تصویر کے اس رُخ میں ہے ژولیدہ جوانی

ہے ہوش رُبا صبر طلب ،جس کی کہانی

گھنگھور گھٹائیں ہیں دھواں دھار دُھندلکا

یَخ بستہ ہواؤں سے ہے اِک حشر سا برپا

آبادیاں مانندِ بیاباں ہیں لَق و دَق

آتا بھی ہے ذی روح نظر کوئی تو منہ فق

حرکت ہے نہ ہلچل، نہ حرارت، نہ جنوں ہے

پُر ہَول فضا زیست گرفتارِ فسوں ہے

سنسان گلی کوچے ہیں اجڑے ہوئے بازار

ہیں برف میں مدفون چمن سبزہ و گلزار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

بیادِ قائدِ اعظمؒ (بسلسلۂ جشنِ صد سالہ 1977ء)

لکھیں اہلِ قلم ان کے قصائد کہ ان پر فرض یہ ہوتا ہے عائد نظرؔ میں تو کہوں بس ایک جملہ کروڑوں رحمتیں بر روحِ قائد وہ اک مردِ مجاہد مردِ مومن وہ خوش باطن مسلمانوں کا محسن نہ بھولی ہے نہ بھولے یاد اس کی منائیں ہر برس ہم یاد کا دن چمک اٹھا […]

عورت کا مقام ، قرآن و احادیث اور اسوۂ خدیجۃ الکبریٰ کے آئینے میں

عورتوں کو دی ہے عزت مذہب ِ اسلام نے اُسوہء خدیجۃ الکُبریٰ ہے سب کے سامنے کیا بتائیں آپ کو ہم ،کیا ہے عورت کا مقام یہ بھی بتلایا ہے ہم کو ،اُن کی صبح و شام نے —— یہ ہیں شہزادی عرب کی، اور وہ دُرّ ِ یتیم جس حوالے سے بھی دیکھو ،دونوں […]