ہو ثنا خوانوں میں کچھ نام ہمارا آمین!

بس یہی ذکر ہو بخشش کا سہارا آمین!

جب غلاموں کی صفیں حشر میں پائیں ترتیب

میری جانب بھی ہو آقا کا اشارا آمین!

فرد اعمال تو خالی ہے مگر روز حساب

کاش سرکار کا مل جائے سہارا، آمین!

وہ بھی دن آئے کہ پہنچوں میں تری چوکھٹ پر

اور چمک اٹھے مقدر کا ستارا، آمین!

تیری دہلیز کو چوموں میں کھلی آنکھوں سے

اور رک جائے وہیں وقت کا دھارا، آمین!

باغ جنت میں کسی دن جو سجے محفل نعت

میں وہاں نعت سناؤں یہ دوبارا ، آمین!

دل کا احوال لکھا نعت کی صورت جو عقیل

پڑھ کے ہر شعر ہر اک شخص پکارا، آمین!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]