ہیں ہم چاک داماں خدائے محمد

بہت ہی پریشاں خدائے محمد

پڑے کوئی مشکل ہمیں زندگی میں

کرے تو ہی آساں خدائے محمد

عجب بُت پرستی کا ہے دور دورہ

تُو دے حکم آذاں خدائے محمد

شجر ہوں حجر ہوں کہ ہوں بیل بوٹے

ہیں تیرے ثنا خواں خدائے محمد

ترِے سادہ بندے گھرے گمرہی میں

سو دے اپنی پہچاں خدائے محمد

تری عظمتوں کا شناسا محمد

ہیں ان کا قدر داں خدائے محمد

محمد کا صدقہ معافی عطا کر

کھڑے ہیں پشیماں خدائے محمد

ہمیں کملی والے کی اُمّت بنا کر

کیا تو نے احساں خدائے محمد

گھرے کوئی طوفانِ رنج و بلا میں

غموں کا ہے درماں خدائے محمد

کرم کی ہو بارش کہ پھر سے ہرا ہو

مرا نخلِ ایماں خدائے محمد

جلیلِ حزیں پر کرم کر الٰہی

یہ ہے غرقِ عصیاں خدائے محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]