ہے اندھیرا بہت اُجالا دے

راہ بھولا ہوں مجھ کو رستا دے

دھوپ میں گھر گیا ہوں سایہ کر

میری بنجر زمیں کو سبزا دے

چار دن اور مجھ کو زندہ رکھ

خشک ٹہنی کو سبز پتّا دے

بخش دے اب گناہ گاروں کو

بستیاں جل رہی ہیں برکھا دے

اپنی پہچان کھو چکا ہوں میں

میری بے چہرگی کو چہرا دے

میری رسوائیوں پہ پردا رکھ

میری عُریانیوں کو کپڑا دے

مجھ کو میرے لیے فراہم کر

اپنے ہونے کا مجھ کو مژدا دے

وہ زباں دے جو ہو پسند تجھے

جو لُبھائے تجھے وہ لہجہ دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]