ہے عالمِ ہست و بود تیرا

سدا سے مولا وجود تیرا

منزہ و لاشریک ہے تو

فقط ہے حقِ سجود تیرا

تو غیب ہے غیب داں بھی تو ہے

ہے ذرہ ذرہ شہود تیرا

ہے کن فکاں تیری شان یا رب

نظام بست و کشود تیرا

ثنا ہے آبِ رواں کے لب پر

ہے پتہ پتہ حمود تیرا

ہے محوِ تقدیس ہر تنفس

دل و نظر میں ورود تیرا

فنا ہے تقدیرِ خلقتِ کل

رہے گا نام و نمود تیرا

بنائے آفاق و بزم عالم

حبیب ، ربِ ودود تیرا

لویں ترے نام سے ہیں روشن

چراغ تیرے ہیں دود تیرا

پہنچ رہے ہیں نبی کو پیہم

سلام تیرے درود تیرا

صدف کو توفیقِ حمد بخشی

یہ لطف تیرا یہ جود تیرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]