ہے مِرے رب کا ہمیشہ سے کرم خوش بخت ہوں

لَوحِ دِل پر نامِ احمد ﷺ ہے رقم خوش بخت ہوں

نعت کہنے کے لیے جب بھی اُٹھاتا ہوں قلم

جُھوم کر کہتا ہے مجھ سے یہ قلم خوش بخت ہوں

داستانِ ہِجر کیوں کر میں سُنائوں آپ کو

جب کہ ہوں قُربت میں اُن کی ہر قدم خوش بخت ہوں

محفلِ ذِکرِ نبی میں، نور کی برسات میں

میں بھی ہوں محوِ ثنا رب کی قسم خوش بخت ہوں

اُن کی رحمت کی نظر مجھ پر پڑے گی جس گھڑی

ختم ہوں گے میرے بھی رنج و الم خوش بخت ہوں

کس لیے میں خوف کھائوں روزِ محشر سے کہ جب

اُن کے ہاتھوں میں مِرا بھی ہے بھرم خوش بخت ہوں

پیارے آقا کی محبت اصلِ ایماں، کُلِ دیں

جس کو حاصل ہو گئی وہ محترم خوش بخت ہوں

خواب میں اُن کا مدینہ جب سے آیا ہے نظر

ضوفشاں سینے میں اُن کا ہے حرم خوش بخت ہوں

بس اُنہی کی یاد سے ہے شاد یہ قلبِ حزیں

اور ہیں خوشیاں میسّر دَم بہ دَم خوش بخت ہوں

میں گدائے سرورِ کونین ہوں رب کی قسم!

ہے رضاؔ اعزاز میرا کیا یہ کم خوش بخت ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]