یاد
گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا
ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا
شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر
یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا
معلیٰ
گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا
ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا
شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر
یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا