یارب ترے حبیب کی ہر دم ثنا کروں

تیرے کرم کا ساتھ ہو یہ ہی دعا کروں

دل میں ولائے سیدِ لولاک ہو بسی

ہر دم حضورِ قلب سے صلِ علیٰ کروں

میرے دیارِ قلب کی ہوختم تیرگی

عشقِ نبی کا قلب میں روشن دیا کروں

لب پر درودِ پاک کے نغمات ہوں رواں

کچھ اس طرح سے میں بھی تو خود سے وفا کروں

رکھ لیں کنیز مجھ کو اگر ملکۂ بہشت

پھر ہر گھڑی میں شکر کا سجدہ ادا کروں

قربت ملے حضور کی اس در پہ ہی رہوں

دنیا کی بھیڑ بھاڑ سے خود کو جدا کروں

اپنا بنا لیں ناز کو سرکار ذی حشم

ان کے نعالِ پاک پہ میں جاں فدا کروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]