وہ سرورِ کونین وہ اللہ کے محبوب

اے صلِّ علیٰ خوب ہے واللہ بہت خوب

پھیرا رخِ انور طرفِ قبلۂ مرغوب

راضی ہے خدا بھی بہ رضائے دلِ محبوب

یوں صاف کروں روضۂ اقدس کو تو کیا خوب

ہو شوق کے ہاتھوں میں مرے پلکوں کی جاروب

غالب ہیں وہ دنیا میں وہ خورسند بہ عقبیٰ

سرکار کی الفت سے جو دل ہو گئے مغلوب

وہ ختمِ رسل ہیں جسے تسلیم نہیں یہ

وہ راندۂ درگاہِ خداوند وہ مغضوب

پردہ شبِ اسرا کا جو سرکاؤ تو دیکھو

یک جا ہیں سرِ عرشِ بریں طالب و مطلوب

یا رب ہو عطا شربتِ دیدارِ محمد

دے یا کہ نہ دے چشمۂ تسنیم کا مشروب

دل شاد ہوئے سن کے سرِ بزم سبھی لوگ

تم نے یہ سنائی جو نظرؔ نعتِ خوش اسلوب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]