آمدِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

آمدِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا

آئے نور الہدٰی مرحبا مرحبا

ظلمتیں چھٹ گئیں ہو گئی روشنی

ہر طرف چھا گئی آگہی آگہی

صحنِ گلشن میں ہر ایک سُو چل پڑی

ایک تازہ ہوا مرحبا مرحبا

آپ کے دم سے دنیا میں ہیں رحمتیں

آپ ہی کے سبب ہیں سبھی برکتیں

دلفریب و حسیں رنگ کی ساعتیں

کیا ملا راہنما مرحبا مرحبا

آپ خیرالبشر رحمت العالمیں

حسنِ اخلاق تھا آفریں آفریں

ہر طرف سے صدائیں یہ آنے لگیں

سیرتِ مجتبیٰ مرحبا مرحبا

صاف کہتا ہے یہ خالق ِ دو جہاں

آپ ہی کے لئے ہیں زمیں آسماں

ورنہ دنیا کی مجھ کو طلب تھی کہاں

احمدِ مجتبٰی مرحبا مرحبا

جائیں گے ہم بھی زاھد کبھی نہ کبھی

رحمتیں ہیں برستی جہاں ہر گھڑی

وہ مدینے کی روشن سُہانی گلی

شہرِ خیرالوری مرحبا مرحبا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]