آپ کا ذکر ہونٹوں پہ ہے دم بدم

آپ کی ذات ہے برتر و محتشم

ہم کو طیبہ بلا لیں براہِ کرم

اے حبیبِ خدا اے شفیعِ امم

ہم کو گھیرے ہوئے ہیں جہاں کے الم

رحمت عالمیں افضل و محترم

غم کے مارے ہوئے ہیں پریشان ہم

اے حبیبِ خدا اے شفیعِ امم

کب سے ہم ہیں طلب گارِ چشمِ کرم

ہو کرم ہم پہ اے قاطعِ رنج و غم

ٹوٹ جائے نہ ہم عاصیوں کا بھرم

اے حبیبِ خدا اے شفیعِ امم

ہم کو اب تو مدینہ بلا لیجئے

سبز گنبد کا جلوہ دکھا دیجئے

اس سے پہلے کہ ہم جائیں ملکِ عدم

اے حبیبِ خدا اے شفیعِ امم

آپ کی تو ہے توصیف قرآن میں

آپ کی یاد تو ہے دلو جان میں

آج حاضر فداؔ بھی ہے با چشم نم

اے حبیبِ خدا اے شفیعِ امم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]