آپ کے عشق میں ہستی کا فنا ہو جانا

لوگ کہتے ہیں اسے حق کا ادا ہو جانا

یہ کرم کم تو نہیں میرے خدا کا مجھ پر

نعت کہنے کا ہنر پل میں عطا ہو جانا

بس اسی بات پہ محشر میں وہ راضی ہوں گے

اُن کی خاطر مرا دنیا سے خفا ہو جانا

آپ کے ہجر میں جل اُٹھنا مرے سینے کا

آپ کے ذکر سے پھر اس کی دوا ہو جانا

نعت کہتے ہوئے کھو جانا بیادِ آقا

میرے اطراف میں طیبہ کی فضا ہو جانا

نعت کہنے کے لیے جب بھی ارادہ باندھوں

ساتھ ماحول کا بھی محوِ ثنا ہو جانا

میری ہر بات کو یا رب یہ قرینہ دے دے

میرے ہر لفظ کی خواہش ہے دعا ہو جانا

یہ عقیدت یہ محبت بھی کرم ہے اُن کا

دیکھ کر روضہ مرے دل کا فدا ہو جانا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]