آپ حامی ہیں تو منزل آشنا ہے جستجو

روگ رہتے ہیں کہاں رحمت جہاں ہو چارہ جُو

عالمِ تعمیل میں ذوقِ ثنائے مصطفےٰ

وہ فلک ہے جس پہ ہستی ہے سراپا آبرو

نعت خوانی میں ہے وہ شیرینیِ صوت و صدا

پاؤں چھونے آ رہے ہیں طائرانِ خوش گلو

چاند بھی تو آپ کے طاعت گزاروں میں سے ہے

دیکھئے اس کو ادب سے جب یہ آئے رُو برو

پھر خیالِ مغفرت ہنگامہِ فردا میں ہے

پھر مچل اٹھی ہے اُن کو دیکھنے کی آرزو

پھر ہمیں بھی جسدِ خاکی پر بہت ہی ناز ہو

راہِ خوشنودی میں کام آ جائے گر اپنا لہو

آپ کے در پر نیازِ بے نیازی ہے بہت

آپ کا منگتا کبھی جاتا نہیں ہے کوبکو

گامزن ہوتی ہے ان کی راہ پر جب چشمِ دل

قلب کو دیتی ہے پیغامِ تیقن آرزو

شوق میں جس کی طلب تھی برسرِ عرشِ علیٰ

ارفع و اکمل ہے کتنا ان کا حسنِ گفتگو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]