اک ترے خواب کی پہچان ہماری آنکھیں

(خواب میں زیارتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شرف یاب ہونے کے بعد)

اک ترے خواب کی پہچان ہماری آنکھیں

ہوگئیں فخرِ دل و جان ہماری آنکھیں

رکھ کے آنکھوں میں تجھے موند لیں اپنی پلکیں

یوں رہیں صورتِ جز دان ہماری آنکھیں

اب ترے بعد کسی اور کو کیسے دیکھیں

ہوگئیں تجھ پہ تو قربان ہماری آنکھیں

جانے کس عرضِ تمنا نے ثمر بار کیا

کس عبادت کا ہیں فیضان ہماری آنکھیں

جیسے صحرا کی کڑی دھوپ میں پیاسے راہی

اس طرح رہتی تھیں ویران ہماری آنکھیں

اب انہیں گردِ زمانہ سے رکھیں گے محفوظ

اب ہیں سرمایہ ایمان ہماری آنکھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]