ایسا شہ پارہ مجسم کر دیا خلاق نے

آپ جیسا دلربا دیکھا نہیں آفاق نے

ماں نے میرے قلب پر پھونکا تھا اسمِ مصطفیٰ

سینت کر رکھا ہوا ہے قلب کے اوراق نے

تیرہ و تاریک تھا ظلمت کدہ تھا یہ جہاں

کر دیا روشن شہِ کونین کے اشراق نے

کیجئے نعمت عطا اپنی محبت کی مجھے

قاسمِ نعمت چنا ہے آپ کو رزاق نے

چوم کر بزمِ تصور میں قدومِ مصطفیٰ

حاضری کا لطف حاصل کر لیا عشاق نے

دشمنانِ جاں فدائی بن گئے سرکار کے

معجزہ ایسا دکھایا آپ کے اخلاق نے

کاش ہوں مقبول تیری بارگہ میں یا نبی

لفظ جو لکھے ہیں تیری نعت کے اشفاقؔ نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]