بات بن جاتی ہے اپنی بھی تری بات کے ساتھ

دائرے ذات کے بُنتا ہوں تری نعت کے ساتھ

اذن کے سارے دریچوں سے ہَوا آتی ہے

خامۂ شوق بھی جھوم اُٹھتا ہے نغمات کے ساتھ

ایک امکان بھی رہتا ہے پسِ حرفِ نیاز

آپ آ جائیں کسی رات کے لمحات کے ساتھ

سلسلے حرف کے جُڑتے ہیں بکھر جاتے ہیں

اک تری نعت ہو قرآن کی آیات کے ساتھ

ہر زماں روشن و تاباں ہے حُسینی منظر

فتح تعبیر نہ ہو پائی کبھی مات کے ساتھ

وہ مرا پِیر، مری زیست کا عنوان بھی ہے

جی رہا ہوں مَیں کرم شاہ کے حسنات کے ساتھ

سانس بھی ساتھ ہی چلتی ہے تو چلتا ہے نظام

دھڑکنیں مدح سرا ہیں مری ساعات کے ساتھ

درِ ایجاب و عنایت ہے کُشادہ مقصودؔ

نعت مَیں بھیجتا رہتا ہوں مناجات کے ساتھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]