اے مالکِ ارض و سما ، تُو لائقِ حمد و ثنا

سنتا ہے تُو ہر التجا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

ہر بے کس و لاچار کا تُو مالک و مختار ہے

ہر بے نوا کا ہم نوا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

رحمان ہے غفّار ہے اور عفو ہے زیبا تجھے

کر درگزر میری خطا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

بیتِ حرم دیکھیں تِرا روضہ تِرے محبوب کا

کوئی سبب کر دے عطا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

اُمّت ترِے محبوب کی مشکل میں ہے میرے خدا

ہے تاک میں دشمن سدا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]