بدلے گی لحد میری چمن زار کی صورت

جس وقت نظر آئے گی سرکار کی صورت

لاریب وہ کملی میں چھپا لیں گے مجھے بھی

دیکھیں گے محمد جو طلب گار کی صورت

پرواز مدینے کو درودوں کی لڑی ہے

کونجیں سی اڑی جاتی ہیں اک ڈار کی صورت

اے نور جبل ناز کیا کر تو حِرا پر

وہ خلد کا ٹکڑا ہے مگر غار کی صورت

صدیق و عمر حیدر و عثمان قدم بوس

کیا ہوگی نبی پاک کے دربار کی صورت

جیسے ہی رکی اونٹنی ایوب کے در پر

سب رشک سے تکنے لگے گھر بار کی صورت

دربارِ رسالت میں زباں کو نہیں جنبش

سو اشک لیا کرتے ہیں گفتار کی صورت

سرکار نئی نعت سنانے کی طلب ہے

اک خواب عطا کیجیے دیدار کی صورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]