بہتر سبھی ہوتے گئے حالات مسلسل

جب سے ہے کرم اُن کا مِرے ساتھ مسلسل

سرکارِ دوعالم کے مدینے سے جہاں کو

مِلتی ہے عنایات کی سوغات مسلسل

ہاتھوں پہ وار دوں میں جہاں کا تمام حُسن

بھرتے ہیں سب کی جھولیاں وہ ہاتھ مسلسل

آقا کی رہبری کا یہ احسان دیکھیے

پاتا ہوں میں سب عزتیں دن، رات مسلسل

وہ آ گئے تو قبر بھی روشن ہوئی مِری

پُرکیف ہو گئے مِرے لمحات مسلسل

خواہش ہے مِری آقا کہ میں دِل سے رضاؔ کی

پڑھتا ہی رہوں آپ کی یوں نعت مسلسل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]