تو ہے مشکل کشا، اے خدا، اے خدا

مجھ کو مجھ سے بچا، اے خدا، اے خدا

کب سے بھٹکا ہوا دشتِ خواہش میں ہوں

مجھ کو رستہ بتا ، اے خدا، اے خدا

کوئی دوبارہ ملنے کی توفیق دے

میں ہوں خود سے جدا، اے خدا، اے خدا

اپنے افلاک سے میرے ادراک سے

تو ہے سب سے بڑا، اے خدا، اے خدا

رنگِ خوابِ ہنر تیری رحمت سے ہے

تیری قدرت سے تھا، اے خدا، اے خدا

عاجزی کا اثر میری آواز میں

تو نے پیدا کیا، اے خدا، اے خدا

میں نے جو کچھ کیا، تیری تائید سے

مجھ سے جو کچھ ہوا، اے خدا، اے خدا

مجھ کو حیرت بھی دے، مجھ کو حسرت بھی دے

یوں تو سب کچھ دیا، اے خدا، اے خدا

جانے کب سے اٹھائے ہوئے ہے ظفر

بارِ دستِ دعا، اے خدا، اے خدا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]