توُ ربِ دو جہاں ہے سارے جہاں ہیں تیرے

ذرے سے آسماں تک سب حمد خواں ہیں تیرے

انسان ہی نہیں ہیں حمد و ثنا کے داعی

یہ جانور پرندے سب نغمہ خواں ہیں تیرے

بدلے ہوئے یہ موسم رنگوں کی یہ بہاریں

کلیاں یہ بیل بوٹے یہ گلستاں ہیں تیرے

تیری عنایتوں کا کب ہوسکے احاطہ

یہ قلب و روح تیرے یہ جسم و جاں ہیں تیرے

یا رب جلیل کو ہو صحبت نصیب ان کی

بندے ترے کرم سے جو شادماں ہیں تیرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]