تیرگی کافور ہو، تابندگی پھولے پھلے

نعت کی محفل سجاؤ روشنی پھولے پھلے

رحمتِ سردارِ عالم، عام ہے سب کے لیے

کیوں نہ اُن کے فیض سے ہر آدمی پھولے پھلے

نعت کی برکت سے مجھ کو خوش نوائی مل گئی

یا الٰہ العالمیں یہ نغمگی پھولے پھلے

آپ کے لب پر رہا ہے ربِّ ھَب لِی اُمّتی

اس دعا کے فیض سے سب اُمتی پھولے پھلے

بزمِ طیبہ کی فضاؤں کے سوا ممکن نہیں

زندگی پُرکیف ہو اور ہر خوشی پھولے پھلے

ذکرِ سرور کیجیے، اس ذکر کی تاثیر سے

دل تر و تازہ رہے اور روح بھی پھولے پھلے

گنبدِ خضرا کے سائے میں گزاروں زندگی

آرزوئے گنبدِ خضرا مری پھولے پھلے

نامِ آقا پر لٹا دے جو متاعِ زندگی

خوش وہ دنیا میں رہے عقبیٰ میں بھی پھولے پھلے

نعت گوئی کا شرف بھی ہے عطا سرکار کی

اس شرف سے کیوں نہ خاکیؔ قادری پھولے پھلے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]