جہانِ جود و سخا میں نہیں ہے اس کا بدل

وہ جس کی چشمِ عطا سب کی مشکلات کا حل ہے

اُسی کی مدح گری فنِ شاعری کا فروغ

وہی ہے شانِ قصیدہ، وہی ہے جانِ غزل

اُس آفتابِ نبوت کے نور سے روشن

محبتوں کے مظاہر، عقیدتوں کے محل

جہان خلقت و بعثت میں اول و آخر

اند کا قافلہ سالار، اعتبارِ ازل

خوشا نصیب، مری لغزشیں معاف ہوئیں

نبی کی نعت سے روشن ہوئی ہے فردِ عمل

حیاتِ معصیت آلود میں کھلا اخترؔ

ثنائے سرور عالم کا بے مثال کنول

نبی نے صاحبِ دیوان کر دیا اخترؔ

ملا ہے مجھ کو مری نیتِ سخن کا پھل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]