جیسے ہیں سرکار کوئی اور نہیں

محبوبِ غفار کوئی اور نہیں

جتنی پیاری میرے نبی کی ہیں باتیں

دنیا میں تذکار کوئی اور نہیں

آقا سے جبریلِ امیں یہ کہتے ہیں

تم جیسا سرکار کوئی اور نہیں

بہرِ سلامی آتے ہیں دن رات ملک

طیبہ سا دربار کوئی اور نہیں

دنیا میں مجھ ایسے غم کے ماروں کا

جُز اُن کے غمخوار کوئی اور نہیں

آپ کے جیسا کوئی نہیں ہے چارہ گر

مجھ جیسا لاچار کوئی اور نہیں

مشک سے برتر اُن کے پسینے کی خوشبو

اُس جیسی مہکار کوئی اور نہیں

مرزا جو حسان کہتے تھے نعتیں

اُن جیسے اشعار کوئی اور نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]