حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

کعبہ تو دیکھ چکے کعبہ کا کعبہ دیکھو

آبِ زم زم تو پیا خوُب بُجھائیں پیاسیں

آؤ جودِ شہِ کوثر کا بھی دریا دیکھو

زیرِ میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے

ابرِ رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو

دھوم دیکھی ہے درِ کعبہ پہ بیتابوں کی

ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو

خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ

قصر محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

واں مطیعوں کا جگر خوف سے پانی پایا

یاں سیہ کاروں کا دامن پہ مچلنا دیکھو

غور سے سن تو رضاؔ کعبہ سے آتی ہے صدا

میری آنکھوں سے مرے پیارے کا روضہ دیکھو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]