حالِ دل کس کو سناوں آپ کے ہوتے ہوئے

حالِ دل کس کو سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے

اور دَر پہ کس کے جاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میرے تو سب کچھ ہی آقا آپ ہیں صرف آپ ہیں

اور لو کس سے لگاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میرے دکھ کو اور کوئی چارہ گر سمجھے گا کیا

زخمِ دل کس کو دکھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میں کسی حاتم کے آگے اک سوالی کی طرح

ہاتھ کیوں پھیلانے جاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میرے تو دکھ درد کے واحد مسیحا آپ ہیں

اور میں کس کو بلاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میں بہت شرمندہ ہوں اپنے گناہوں پر مگر

یہ حقیقت کیوں چھپاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

جو ستم مجھ پر ہوئے ہیں وقت کے ہاتھوں حضور

اور میں کس کو بتاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

میرے لہجے کی تڑپ کو اور پہچانے گا کون

نعت کس کو جا سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے

آپ کا اقبال میرے ساتھ ہے تو فکر کیا

رنجِ محشر کیوں اٹھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]