خالق دو جہاں جن کا ہے مدح خواں
ان کے اوصاف ممکن نہیں ہوں بیاں
عرش سے فرش تک فرش سے عرش تک
ساری مخلق میں آپ سا ہے کہاں
فکرِ امت رہی عمر بھر آپ کو
آپ امت پہ ہیں کس قدر مہرباں
تاجدارِ حرم کا ہے فیضان سب
ظلمتیں مٹ گئیں ہے منور جہاں
شافعِ حشر ہیں آپ ہی وارثیؔ
عاصی امت کا ہیں آپ ہی سائباں