دائم کرم کا مہکا ہوا در کھلا ملا

ہر کوئی ہر سو اس کے ہی در کا گدا ملا

ہر آدمی کو اس کے کرم کی ردا ملی

ہر آدمی کی روح کو اک آسرا ملا

مدحِ رسول روح کی اور دل کی ہے صدا

ہر گُل ولا کا گُل کدے کو ہے کھلا ملا

حاصل ہوا ہے راہِ عمل کو وریٰ کمال

اور ہر لساں کے ورد کو صلِ علیٰ ملا

سرکار کا ہوا ہے کرم واسطے مرے

اس کی گداگری کا ہے اعلیٰ صلا ملا

اس کی ادائے رحم و کرم سے دمِ معاد

سائل سے عام لوگوں کو اک حوصلہ ملا

عالم کے واسطے ہے وہ ارحم کمال کا

سائل کو رحم اس کی صدا سے سوا ملا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]