در راہِ طلب عاقل و دیوانہ یکیست

در شیوۂ عشق خویش و بیگانہ یکیست

آں را کہ شرابِ وصلِ جاناں دادند

در مذہبِ اُو کعبہ و بُتخانہ یکیست

(حقیقت کی) طلب کی راہ میں عقلمند

اور دیوانہ ایک برابر ہیں اور شیوۂ عشق میں

اپنا اور بیگانہ ایک جیسے ہی ہیں وہ کہ جسے

محبوبِ حقیقی کے وصل کی شراب پلا دی گئی

اُس کے مذہب میں کعبہ اور بتخانہ ایک ہی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

عزم

بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر

یاد

گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا