در مجلسِ اُنس ہمدمے یافتہ ام

در پردۂ عشق محرمے یافتہ ام

عالم چہ کنم کہ از دو عالم بہتر

در سینۂ خویش عالمے یافتہ ام

مجلسِ اُلفت میں مجھے اِک ہمدم مل گیا ہے،

اور عشق کے پردے میں مجھے اپنا محرم مل گیا ہے

میں جہان کو کیا کروں کہ دونوں جہانوں سے بہتر

میں اپنے ہی سینے میں اِک جہان پا گیا ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

عزم

بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر

یاد

گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا