دربارِرسالت کیا کہیے، احباب رسالت کیا کہیے

معراج پہ جا کے نبیوں کی وہ شان امامت کیا کہیے

طائر بھی تو اُڑنا بھول گئے، بندوں کی بھلا کیا بات کروں

وہ فتح مبیں کے لمحوں کی، مکے میں خطابت کیا کہیے

سونے کو ابد تک چاہوں میں، قدموں میں نبی کے !اللہ

تقدیر کے میرے کاغذ پر، پر نور کتابت کیا کہیے

بیٹھے ہیں چٹائی پر لیکن، محبوب خدا کی خدمت میں

شاہوں کی نگاہیں جھک جائیں، آداب عدالت کیا کہیے

جھکتی ہے جبیں تو سجدے میں، دنیا میں جہاں چاہوں لیکن

محبوب خدا کی مسجد میں، اللہ کی عبادت کیا کہیے

کعبے کی تو اپنی عظمت ہے، ہے خوب مدینے کا منظر

گلزار نبی میں قدرت کے، جلووں کی سخاوت کیا کہیے

ایمان مہکنے لگتا ہے گلزار مدینہ میں گلؔ کا

مینارِ نبی کے گوشوں سے آذان تلاوت کیا کہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]